من لحظات الترحيب الدافئة إلى النقاشات الملهمة، جمع إفطار بينانس الرمضاني مجتمعنا تحت سقف واحد للاحتفال والتواصل.
لقطات سريعة من أمسية لا تُنسى…
انتظروا الفيديو الكامل قريباً!
#رمضانك_مع_بينانس# https://t.co/14fQkGX0Kd
سرلشکر باقری در تماس تلفنی با وزیر دفاع عربستان با اظهار خرسندی از توسعه روابط دوستانه و قدردانی از دولت🇸🇦 برای میزبانی اجلاس سران OIC، آمادگی نیروهای مسلح ایران🇮🇷 را برای ارتقای روابط نظامی بین دو کشور اعلام کرد. وزیر دفاع🇸🇦 نیز از ارتقاء سطح همکاریهای نیروهای مسلح استقبال کرد https://t.co/HpsukDDVn2
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے نیشنل ایکشن پلان 2021 کے تحت سوشو پولیٹیکل ڈومین پر دوسری اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ملک کو درپیش اندرونی سیکیورٹی چیلنجز، بالخصوص بلوچستان میں دہشت گردی کی حالیہ لہر، اور اس کے پائیدار حل کے لیے سماجی و اقتصادی ترقی پر زور دیا گیا۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ جہاں دہشت گردی کے خلاف عسکری اقدامات ناگزیر ہیں، وہیں دیرپا امن کے لیے متاثرہ اضلاع میں ترقیاتی اقدامات اور مؤثر حکمرانی کو فروغ دینا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے زور دیا کہ:
✅ مقامی حکومتوں کو بااختیار بنایا جائے اور ضلعی سطح پر انتظامیہ کو مضبوط کیا جائے تاکہ عوامی خدمات کی فراہمی بہتر ہو۔
✅ 20 غریب ترین اضلاع کی ترقی کے لیے صوبے فوری طور پر اپنے حصے کی فنڈنگ مختص کریں تاکہ وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر پسماندہ علاقوں کو قومی دھارے میں لایا جا سکے۔
✅ مدرسوں کے طلباء کے لیے متبادل پیشہ ورانہ راستے فراہم کیے جائیں تاکہ وہ مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر پیشوں میں بھی فنی مہارت حاصل کریں۔
✅ قومی نصاب میں مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور اقلیتوں کے حقوق کو شامل کیا جائے تاکہ معاشرے میں اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دیا جا سکے۔
✅ ان علاقوں میں ہائی اسکول قائم کیے جائیں جہاں لڑکیوں کے لیے تعلیمی سہولیات میسر نہیں ہیں تاکہ ہر بچی کو تعلیم کا حق ملے۔
✅ اساتذہ کے رویوں کی نگرانی کی جائے اور ان کے لیے ریفریشر کورسز کا انعقاد کیا جائے تاکہ انتہاپسند نظریات کی روک تھام ممکن ہو۔
✅ نصاب میں اعتدال، برداشت اور قومی یکجہتی کے عناصر شامل کیے جائیں تاکہ طلباء مثبت سوچ کے حامل شہری بن سکیں۔
✅ نوجوانوں میں فکری بنیاد کے لیے علامہ اقبال کے افکار کو فروغ دیا جائے اور صوبوں میں اقبال اکیڈمی کی شاخیں قائم کی جائیں۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِاعظم کی ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم (EFS) کا جائزہ لینے والی کمیٹی کا تیسرا اجلاس منعقد ہوا۔
پروفیسر احسن اقبال نے حکومت پاکستان کی برآمدات کو 2029 تک 60 ارب ڈالر تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ اس مقصد کے لیے کاروبار دوست ماحول کی فراہمی، ویلیو ایڈیشن، اور برآمدی شعبہ جات کی عالمی معیار کے مطابق بہتری ضروری ہے۔
اجلاس کے اہم نکات:
📌 وفاقی وزیر احسن اقبال نے حکومت کے 2029 تک 60 ارب ڈالر کی برآمدات کے ہدف کو قومی معیشت کی بقا اور ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
📌ٹیکسٹائل، گارمنٹس اور ایپیرل سیکٹر کی ویلیو ایڈیشن اور بین الاقوامی معیار کے ویلیو چینز کی تشکیل کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا گیا۔
📌 اُڑان پاکستان ایجنڈے کے تحت آٹھ ترجیحی شعبوں میں برآمدی ترقی کی حکمت عملی پیش کی گئی۔
📌 وفاقی وزیر نے کہا کہ برآمدی معیشت پاکستان کی سلامتی، معاشی خودمختاری اور ترقی کا ضامن ہے، جس کے لیے سرکاری و نجی شعبوں کو شراکت دار بننا ہوگا۔
📌 اجلاس میں کلسٹر بیسڈ اسٹریٹیجی کی اہمیت پر زور دیا گیا اور عالمی منڈیوں میں مسابقت پیدا کرنے کے لیے مکمل ویلیو چینز کی تشکیل کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔
📌 صنعتکاروں نے ٹیکس مسائل، ریفنڈز کی تاخیر اور ریگولیٹری رکاوٹوں سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا، جنہیں دور کرنے کی حکومتی یقین دہانی کرائی گئی۔
📌وزیر منصوبہ بندی نے نجی شعبے کو ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن، مہارتوں کی ترقی اور ماحول دوست پیداوار میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی تاکہ پائیدار برآمدی ترقی ممکن ہو
وزیرِ منصوبہ بندی نے اجلاس کے دوران صنعتکاروں کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل کا بھی جائزہ لیا، جن میں ٹیکس نظام میں تضادات، ریفنڈز کی تاخیر اور ریگولیٹری پیچیدگیاں شامل تھیں۔ انہوں نے صنعتکاروں کو یقین دلایا کہ حکومت تمام رکاوٹوں کو دور کرے گی اور ایسا ٹیکس اسٹرکچر تشکیل دے گی جو سرمایہ کاروں کے لیے سازگار اور شفاف ہو۔